جی 20 ممالک کا اجلاس9 10 ستمبر سے بھارت کے شہر نیو دہلی میں ہو رہا ہے۔

جی 20 ممالک کا اجلاس آج انڈیا کے شہر نیو دہلی میں ہو رہا ہے اس موقع پر امریکہ کے صدر جو بائیڈن بھی پہنچ چکے ہیں جی 20 ممالک کا اجلاس کی صدارت انڈیا کر رہا ہے اور یہ ممالک دنیا کے 20 ترقی یافتہ ملکوں میں شامل ہوتے ہیں جو کہ آنے والے دنوں میں اپنی برآمدات اور درآمدات کو مزید بڑھانے کے لیے اس اجلاس میں کوششیں کریں گے امریکی صدر جؤ بائیڈن بھی پہنچ چکے ہیں ترکی کے صدر بھی پہنچ چکے ہیں۔
ان 20 ممالک میں انڈیا ساؤتھ افریقہ ساؤتھ کوریا چائنہ ترکی سعودی عرب امریکہ جرمنی انڈونیشیا روس اسٹریلیا یو کے میکسیکو ارجنٹینا کینیڈا جاپان اٹلی فرانس اور براذیل شامل ہیں۔
جی 20 اجلاس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی صحت تجارت ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں پر ایک دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دینا ہے اس اجلاس کے دیگر مقاصد میں کرپشن سے پاک اینٹی کرپشن سسٹم بھی بنانا ہے جو کہ منی لانڈرنگ اور دیگر شعبہ میں ایک دوسرے ممالک کی معاونت کرنا ہے۔
اس سال جی 20 ممالک کے اجلاس کی صدارت انڈیا کر رہا ہے اور اس موقع پر پوری دنیا کی میڈیا کی نظریں نیو دہلی پر لگی ہوئی ہیں کہ اس اجلاس سے دنیا کی معیشت کے لیے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اس اجلاس کاعلامیہ آج شام کو جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد اس بات کو سمجھنے میں اور اسانی ہو جائے گی کہ اس اجلاس کے نئے مقاصد میں سے کون سے مقصد شامل ہیں۔
انڈیا 18ویں جی 20 اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے اس اجلاس میں پوری دنیا کے 20 ترقی پذیر ممالک کے صدر شرکت کریں گے اور آنے والے دنوں میں اس اجلاس کے مقاصد کا پتہ چلے گا کہ اس اجلاس سے کیا نتیجہ اخذ ہوا ہے۔
انڈیا جی 20 اجلاس کی میزبانی کو اپنے لیے اعزاز کی بات سمجھ رہا ہے اور انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ اب پوری دنیا کے فیصلوں میں اپنی ہاں نہ شامل کیا کریں گے۔